مہر خبررساں ایجنسی نے سپاہ نیوز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ کے سربراہ میجر جنرل امیر علی حاجی زادہ نے کہا ہے کہ ایران کےدفاعی مسائل قابل مذاکرات نہیں اور ایران ڈرون طیاروں کی پیداوار میں 4 ممالک کی فہرست میں شامل ہوگيا ہے۔جنرل حاجی زادہ نے ایرانی سپاہ کی طرف سے امریکی ڈرون طیارے آر کیو 170 کو بحفاظت زمین پر بٹھانے اور پکڑنے کو اللہ تعالی کی آشکارا مدد اور نصرت قراردیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کا یہ ڈرون طیارہ بڑا پیشرفتہ طیارہ تھا جسے ایرانی سپاہ نے پکڑ کر اپنی علمی توانائیوں کا بھر پور ثبوت دیا اور ثابت کردیا کہ ایرانی فضا میں امریکی ڈرون پرواز نہیں کرسکتے۔
حاجی زادہ نے کہا کہ امریکی ڈرون طیارے ایران کے ہمسایہ ممالک میں جہاں چاہتے ہیں پرواز کرتے ہیں اور ایران کے ہمسایہ ممالک کی تمام نقل و حرکت پر امریکیوں کی قریبی اور کڑی نظر ہے لیکن ایران کی امریکہ پر کڑی نظر ہے انھوں نے کہا کہ آج دنیا کے اکثر ممالک امریکہ سے ڈرتے ہیں لیکن امریکہ ایران کی علمی توانائيوں سے خوفزدہ ہے۔
حاجی زادہ نے کہا کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان 33 دن کی لڑائي میں کسی کو یقین نہیں تھا کہ حزب اللہ اسرائيل کی طاقتور فوج کو شکست سے دوچار کردےگی کیونکہ اسرائيل کی فوج، فوجی وسائل اور طاقت کے لحاظ سے دنیا کی چوتھی طاقتور فوج ہے۔ لیکن حزب اللہ لبنان نے اسرائيل کو شکست دے کر ثابت کردیا کہ ایران کو شکست دینا امریکہ کے بس کی بات نہیں ہے جنرل حاجی زادہ نے کہا کہ امریکہ ہمارے سامنے کمزور ہے یہ کوئی نعرہ نہیں بلکہ ماضی کے تجربات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے۔ حاجی زادہ نے روس کو ڈرون طیارہ تحفہ کے طور پر دینے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روس کے پاس ڈرون طیاروں کی ٹیکنالوجی نہیں ہے کیونکہ روس نے سرد جنگ کے بعد یہ تصور کرلیا تھا کہ اب امریکہ اس کے لئے کوئي خطرہ نہیں ہے اور اس وجہ سے روس بعض فوجی وسائل میں امریکہ سے پیچھے رہ گیا اور سپاہ نے ایرانی قوم کی نمائندگی میں ایک ڈرون روس کو ہدیہ کے طور پر دیا اور روسی فضائیہ کے سربراہ نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ایرانی سپاہ وقت سے آگے حرکت کررہی ہے۔
آپ کا تبصرہ